Saturday, March 11, 2017

The Lion King


دی لائن کنگ

تحریر: عظیم الرحمن عثمانی
میں کارٹون موویز آج بھی اتنے انہماک سے دیکھتا ہوں کہ ادرگرد کی کوئی خبر نہیں ہوتی. میرا احساس ہے کہ ان کارٹون موویز میں انٹرٹینمنٹ کے ساتھ ساتھ عام موویز یا ڈراموں سے کہیں زیادہ مثبت پیغامات چھپے ہوتے ہیں. 'دی لائن کنگ' ان کارٹون موویز میں میری پسندیدہ رہی ہے. کل یوٹیوب پر سالوں بعد اسے دوبارہ دیکھا تو لطف ہی آگیا. بہت ممکن ہے کہ آپ میں سے کئی دوست میری اس تحریر پر ہنسیں مگر کوئی بات نہیں ہنسنا صحت کیلئے برا نہیں ہے. کہانی کا آغاز 'موفاسہ' نامی ایک ببر شیر کی بادشاہت کے بیان سے ہوتا ہے. دیکھاتے ہیں کہ موفاسہ کے گھر بیٹا پیدا ہوتا ہے جس کا نام 'سمبا' رکھا جاتا ہے. ایک 'رافیکی' نام کا کاہن نما شاہی لنگور اسے گود میں اٹھا کر پورے جنگل کو دیکھاتا ہے اور سب جانور ادب سے سر جھکا لیتے ہیں. یہ اس بات کا اعلان تھا کہ 'سمبا' مستقبل کا بادشاہ بنے گا. 'موفاسہ' ایک نہایت طاقتور، حکیم اور انصاف پسند بادشاہ ہے. جو اپنے بیٹے 'سمبا' کی مختلف انداز سے تربیت کرتا ہے. ایک موقع پر وہ اسے جانوروں سے محبت اور انصاف کی تلقین کرتا ہے تو سمبا پوچھتا ہے کہ "..لیکن ہم تو انہیں شکار کرکے کھا جاتے ہیں؟". 'موفاسہ' سمجھاتا ہے کہ بیٹا آج تم ان چوپایوں کو کھا جاتے ہو، کل جب ہم شیر مر جائیں گے تو ہمارے جسم مٹی ہو کر گھاس اور چارہ بن جائیں گے، جنہیں یہ چوپائے کھائیں گے. یہی 'زندگی کا دائرہ' ہے جس کا احترام لازم ہے. اسی طرح 'موفاسہ' اپنے لاڈلے 'سمبا' کو غیر ضروری خطرات مولتے دیکھ کر سمجھاتا ہے کہ بہادر ہونے کا مطلب قطعی یہ نہیں کہ تم زبردستی خود کو خطرات میں ڈال لو۔ صرف اسی وقت بہادر بنو جب بہادری کی ضرورت پڑ جائے۔ 'موفاسہ' کا ایک حسد کرنے والا بھائی بھی ہے، جس کا نام 'اسکار' ہے اور جو اپنی شاطر و خبیث فطرت کی وجہ سے خونخوار لکڑبھگوں میں رہنا پسند کرتا ہے. اسکار چونکہ سمبا کا چچا ہے لہٰذا وہ 'سمبا' کو ہلاک کرنے کی سازش کرتا ہے مگر 'موفاسہ' عین وقت پر پہنچ کر اپنے بیٹے کو بچا لیتا ہے. 'اسکار' ایک بار پھر لکڑبھگوں کیساتھ مل کر بڑی سازش کرتا ہے اور 'موفاسہ' کو قتل کرنے میں کامیاب ہوجاتا ہے. چھوٹے سے 'سمبا' کو وہ یہ تاثر دیتا ہے کہ اس کا باپ 'موفاسہ' اسکی وجہ سے حادثاتی موت مرگیا ہے. وہ 'سمبا' کو بھاگ جانے کا مشورہ دیتا ہے اور اسکے جاتے ہی اسکے پیچھے لکڑبھگوں کو اسے ہلاک کرنے کیلئے بھیج دیتا ہے. یہ لکڑبھگے اسے ہلاک نہیں کر پاتے اور 'سمبا' بچ نکلتا ہے.
.
'
سمبا' احساس جرم دل میں لئے دوسرے جنگل جاکر کچھ نئے دوست بناتا ہے جو اسے 'اکونو مٹاٹا' کا ایک نیا فلسفہ سکھاتے ہیں. جس کے مطابق بے حس ہو کر بناء کسی ٹینشن کے زندگی گزارنی چاہیئے. شکار کی بھی فکر نہ کرو، بلکہ بکھرے ہوئے کیڑے مکوڑے کھالو. 'سمبا' ان ہی کے ساتھ پل بڑھ کر جوان ہوجاتا ہے اور پھر ایک روز اچانک اسکی ملاقات اپنی بچپن کی منگیتر 'نالا' سے ہوجاتی ہے. وہ بتاتی ہے کہ سب کو یہی بتایا گیا ہے کہ تم مر چکے ہو. 'اسکار' نے لکڑبھگوں کیساتھ مل کر بادشاہت سنمبھال رکھی ہے. بربریت سے تمام جنگل تباہ ہوچکا ہے. 'نالا' اسے واپس جا کر اپنا تخت چھیننے کیلئے ابھارتی ہے، جواب میں 'سمبا' انکار کرکے اسے بھی 'اکونو مٹاٹا' کی تھیوری سمجھاتا ہے. 'نالا' غصہ کرکے کہتی ہے کہ بے فکری کا نام لے کر تم اپنی ذمہ داری اور حقیقت سے فرار حاصل نہیں کرسکتے. 'سمبا' تنہائی میں جاکر سوچنے لگتا ہے تو وہاں وہی شاہی کاہن لنگور 'رافیکی' آجاتا ہے جو اس سے اپنے ملنگ انداز میں پرمغز گفتگو کرتا ہے. 'سمبا' کہتا ہے کہ ماضی نے اسے جکڑ رکھا ہے. جواب میں لنگور اس کے سر پر اپنی لاٹھی سے ضرب لگاتا ہے. 'سمبا' تکلیف سے پوچھتا ہے کہ کیوں مارا؟ لنگور کہتا ہے فکر نہ کرو وہ ماضی تھا. 'سمبا' شکایت کرتا ہے مگر یہ تکلیف دہ تھا. اب لنگور اس کے گلے میں ہاتھ ڈال کر کہتا ہے کہ ہاں ماضی تکلیف دہ ہوسکتا ہے مگر تم دو رویئے اپنا سکتے ہو. یا تو ماضی سے بھاگتے رہو یا پھر ماضی سے سبق حاصل کرو. یہ جملہ کہتے ہی لنگور دوبارہ ضرب لگانے کی کوشش کرتا ہے مگر اس بار 'سمبا' سر جھکا کر خود کو بچا لیتا ہے. گویا 'سمبا' نے ماضی یعنی پہلی ضرب سے سیکھ کر دوسری ضرب سے خود کو بچالیا تھا. اسی دوران اس ملنگ لنگور کے ذریعے 'سمبا' پر کشف کی کیفیت طاری ہوتی ہے جس میں اسے اپنا باپ 'موفاسہ' یہ شکایت کرتا ہوا نظر آتا ہے کہ 'سمبا' تم نے مجھے بھلا دیا. 'سمبا' چیختا ہے کہ نہیں میں آپ کو کیسے بھلا سکتا ہوں بابا؟ 'موفاسہ' جواب دیتا ہے کہ تم نے اپنی حقیقت بھلا دی یعنی مجھے بھلادیا. اس کشف کے بعد 'سمبا' واپس اپنے آبائی جنگل جاتا ہے اور 'اسکار' سے اسکا خونی معرکہ ہوتا ہے. جس کے دوران 'اسکار' یہ اعتراف بھی کرلیتا ہے کہ 'موفاسہ' کا قاتل وہی ہے. 'اسکار' کا انجام دردناک ہوتا ہے کہ اس کے ساتھی سینکڑوں لکڑبھگے اس کی مطلب پرستی سے ناراض ہوکر اس پر حملہ کردیتے ہیں اور اسے کھا جاتے ہیں. 'سمبا' اپنے باپ کا تخت بلاخر سنبھال لیتا ہے اور ایک بار پھر جنگل میں خوشحالی اور انصاف لوٹ آتا ہے. مووی کا اختتام اس پر ہوتا ہے کہ 'سمبا' اور 'نالا' کے گھر بیٹی/بیٹا پیدا ہوا ہے. جسے وہی ملنگ شاہی لنگور 'رافیکی' گود میں اٹھا کر سارے جنگل کو دیکھاتا ہے اور سب جانور احترام سے گھٹنے ٹیک دیتے ہیں
.
====
عظیم نامہ====

No comments: